سوڈا بائی کارب

سوڈابائی کارب:
سوڈابائی کارب کو سوڈا خوردنی (کھانے کا سوڈا) اور مِیٹھا سوڈا بھی کہتے ہیں۔ ہر جگہ آسانی سے مِل جاتا ہے۔ عام طور پر آٹے میں خمیر پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ بطور دوا بھی کئی بیماریوں میں دیا جاتا ہے اور بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
علاج و استعمال:
۱۔ اگر جِسم میں بے چین کر دینے والی خشکی اور کُجھلی ہو یا جِسم پر پتّی (چھپاکی) نِکل آتی ہو اور اس کی جلن و کُھجلی ہو، مریض بے چین ہو تو سوڈا بائی کارب ایک گرام، پانی آدھاکپ میں مِلا کر روئی سے لگائیں۔ فوراً ٹھنڈک پڑ جائے گی۔
۲۔ اگر بدن کا کوئی حصّہ آگ یا پانی سے جل جائے تو سوڈا جلی ہوئی جگہ پر لگایا جائے یا تھوڑا پانی مِلا کر لیپ کر دیا جائے تو فوراً جلن دُور ہو گی۔
۳۔ دانتوں میں درد رہتا ہو یا کوئی دانت گل سڑ گیا ہو اور اس کی وجہ سے سر میں درد رہتا ہو، دونوں صورتوں میں سوڈا بائی کارب تین گرام، آدھا کپ پانی میں حل کرکے کلّیاں کی جائیں، آرام آجاتا ہے۔
۴۔ کبھی کبھی کھانسی کا سبب معدہ کی خرابی ہوتی ہے۔ ایسی حالت میں سوڈا بائی کارب تین گرام، پانی دو کپ میں مِلا کر ایک ایک گھونٹ پلائیں، یہاں تک کہ دو گھنٹے میں سب پانی ختم ہو جائے۔ دو تین گھنٹے کے بعد پھر ایسا ہی کریں۔ چند بار ایسا کرنے سے کھانسی دُور ہو جائے گی۔
۵۔ معدہ میں تیزابیت بڑھی ہو، جس کی علامتیں یہ ہیں کہ کھانا کھانے کے بعد کلیجہ جلنے لگتا ہے۔ کبھی کبھی اس کے ساتھ سینہ میں بھی جلن ہونے لگتی ہے، کبھی ڈکاریں آتی ہیں، پیٹ پھول جاتا ہے اور قبض کی شکایت ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ خالی پیٹ (معدہ) میں درد ہونے لگتا ہے۔ اس صورت میں سوڈا بائی کارب ۱یک گرام، سونٹھ آدھا گرام (چاررتّی) باریک پیس کر پانی سے دیں، اگر ضرورت ہو تو دو گھنٹہ بعد ایک خوراک اوردے دیں انشاءاللہ آرام ہو جائے گا۔
٦۔ سوڈا بائی کارب ایک گرام، نوشادر آدھا گرام (چاررتّی) کو عرقِ پودینہ آدھا کپ میں مِلا کر دینے سے دیں۔ فوائد مذکورہ بالا ہیں۔
۷۔ سوڈا بائی کارب ایک گرام، سونف، دھنیا خشک ہر ایک دو گرام باریک پیسا ہوا، تینوں کو مِلا کر کھانا کھانے کے بعد پانی سے لیں۔ دونوں وقت اسی مِقدار میں استعمال کریں۔
۸۔ اگر خُون میں تیزابیت بڑھ جائے اور اس کی وجہ سے سُوکھی کُھجلی اتنی زیادہ ہو کہ مریض کُھجاتے کُھجاتے پریشان ہو جائے تو اس حالت میں سوڈا بائی کارب ایک ایک گرام، آدھا کپ پانی میں حل کر کے دن میں چار بار دیں اور پچاس گرام سوڈا ایک بالٹی پانی میں مِلا کر مرِیض کو نہلائیں۔ اگر تیزابیت کے بڑھ جانے سے پھوڑے پُھنسیاں نِکل رہی ہو تو اس صورت میں بھی یہی عمل کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
احتیاط:
سوڈا بائی کارب کو تھوڑی تھوڑی مِقدار میں باربار استعمال کرنا چائیے، زیادہ مِقدار میں لینے سے فائدہ کے بجائے نقصان پہنچتا ہے۔

Comments

Popular Posts