جریان کا علاج

جریان

 (Spermatorrhoea)


اس مرض میں مادہ منویہ یا جوہر حیات یعنی انسانی جسم کا بہترین انزائمز پر مشتمل مادہ پاخانہ یا پیشاب کرتے وقت یا اس کے بغیر بلا ارادہ بھی خارج ہو جاتا ہے
عضو مخصوص میں پیشاب کی نالی کے راستے تین قسم کی رطوبات خارج ہوتی ہیں
رطوبت منویہ
مذی
ودی
رطوبت منویہ
خصیتین میں پیدا ہوتی ہے اور اوعیہ منی میں جمع ہوتی رہتی ہے اور بوقت جماع (Sex) خارج ہوتی ہے جب جماع کے بغیر بلا ضرورت یا بلا ارادہ خارج ہو تو اس کیفیت یا مرض جریان کہتے ہے
مذی
رطوبت غدہ مذی میں پیدا ہو کر مباشرت کے وقت منی خارج ہونے سے پہلے بوقت جماع عورت کی آسانی کے لیے فطرت بطور آئیل خارج کرتی ہے جس سے گرمی یا خشکی پیدا نہیں ہوتی ہے مگر کہیں کہیں منی کے اخراج کے ساتھ رطوبت مذی بھی خارج ہوتی ہے تو فقیر کے تجربات کے مطابق اس کے علاج کی ضرورت نہیں ہے لیکن اگر یہ بلا ارادہ خارج ہو تو علاج کرانا چاہیے کیونکہ یہی مرض سیلان مذی ہے
ودی
غدہ ودی میں پیدا ہونے کے بعد پیشاب کرنے سے تھوڑی دیر پہلے پیشاب کی نالی کو چکنا و تر رکھنے کے لیے خارج ہوتی ہے مگر جب یہ رطوبت بلا ضرورت خارج ہونے لگتی ہے تو اس علاج فوراً کرنا چاہیے اور فقیر کے تجربہ کروشنی میں یہ سب سے ہٹیلا مرض ہے اور اس مرض کو سیلان ودی کہتے ہے
یاد رکھو ان میں سے کوئی بھی رطوبت خارج ہو تو اسے جریان کہتے ہے کیونکہ جو نقصان فرد کو جریان منی سے ہوتا ہے وہی نقصانات دوسری رطوبات سے ہوتے ہیں
اسباب
جریان منی مرض کے پیدا ہونے میں وہ تمام اعمال شامل ہیں جو آلات منی خصوصاً اوعیہ منی میں ذکاوت حس و تحریک پیدا کرنے کا موجب ہے اس میں کثرت جماع، جلق، اغلام، فحش شہوانی خیالات، فحش رسالوں یا ناولوں کا مطالعہ
فقیر کے تجربے کے مطابق جریان منی کا اصل سبب منی کی کثرت (زیادتی) اور حدت یعنی گرمی ہوا کرتی ہے یا گرم و محرک مقوی غذائیں مثلاً گوشت، انڈا، گرم مصالحہ، قہوہ، چائے بلخصوص لال مرچ اور ترش اغذیہ کا بے محابہ استعمال ہیں
کبھی کبھی عام جسمانی کمزوری اوعیہ منی، تشنج اوعیہ منی، ضعف ہضم، گردوں و مثانہ کی خراش یا پھر قلفہ کی طوالت و صفائی نہ ہونا بھی موجب جریان ہوتے ہیں
علامات
پیشاب یا پاخانہ کرتے وقت اینگتے ہوئے منی کے چند قطرے پیشاب کی نالی کے راستے خارج ہوتے ہے مگر جب مرض پرانا ہو جائے تو بغیر زور لگائے بھی رطوبت کا اخراج ہو جایا کرتا ہے بعض مریضوں میں منی کی مقدار زیادہ خارج ہونے کے بعد کثرت احتلام کی شکایت ہوتی ہے جبکہ بعض لوگوں کو پہلے کثرت احتلام شروع ہوتا ہے پھر جریان منی شروع ہوتا ہے پس یاد رکھو کہ پہلے ہلکی سی تحریک پر اور پھر مرض پرانا ہونے پر بلا تحریک منی کا انزال ہونے لگتا ہے اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو قضیب (Penis) سکڑا ہوا اور ٹھنڈا رہتا ہے خصیتین لٹکے ہوئے اور حجم میں چھوٹے پڑ جاتے ہیں فقیر آپ کے علم میں اضافہ کرتا چلے جلق اور اغلام میں مبتلا مریضوں کے قضیب کی بھی یہی کیفیت ہوتی ہے بلکہ ان کے سر و کمر میں درد، آنکھوں میں جلن، چہرہ بے رونق، آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے، ہاضمہ خراب و قبض کی شکایت، حافظ کی کمی، خیالات کی یکسوئی، طبیعت کی امنگیں اور حوصلے زائل ہو جاتے ہیں فقیر نے دیکھا ہے اسے مریضوں کو جو جریان و جلق میں مبتلا ہوتے ہیں ان کے دماغ علمی کاموں حتی کہ مطالعہ کرنے سے بھی گبھرانے لگتا ہے طبیعت پر خوف وہراس اور مایوسی کا غلبہ ہوتا ہے ان کی قوت باہ کمزور اور سرعت انزال کی شکایت تو لمبے عرصے تک جان نہیں چھوڑتی ہے
اسے مریضوں کو تقویت دماغ کے لیے کسی آئیل کا استعمال کرنا چاہیے برعکس مقوی ادویات کے
علاج
سیلان مذی یا سیلان ودی سے بھی اکثر و بیشتر معالجین سیلان منی کا اشتباہ کر لیتے ہیں بلکہ فقیر صاف لفظوں میں کہے گا کہ 90 فیصد معالج ان کے درمیان فرق کے بارے علم نہیں رکھتے ہیں بیشک وہ معالج طب یونانی یا ہومیوپیتھک یا پھر ایلو پیتھک سے وابستہ ہو تو علاج کیا خاک ہو گا بہر حال یہ میرا موضوع نہیں ہے پس علاج بھی تین کیفیات کا ایک طرح سے کرتے ہیں مگر کسی معالج کے لیے ان کیفیات میں تفرق جاننا لازمی ہے کہ جریان منی کی صورت میں رطوبت کسی ایک وقت بہت زیادہ خارج ہوتی ہے و اخراج کے وقت مریض انزال جیسی لذت و دغدغہ محسوس کرتا ہے یا کمزوری یا پھر رطوبت گاڑھی ہو کیونکہ دوسری دونوں کیفیات میں رطوبات کا اخراج ہوتا ہے مگر علامات بالکل بھی نہیں ہوتی ہے مادہ میں رقت بہت یعنی پانی کی طرح ہوتا ہے آجکل سائنسی دور ہے تو خارج شدہ مادہ کا کیمیکل ایگزامی نیشن کروا لیں پس اگر مادہ منویہ میں حیوانات منویہ نظر آئیں تو تو رطوبت منویہ ہے جبکہ نظر نہ آئیں تو دوسری دو کیفیات میں سے مرض ہے اس سے فائدہ یہ ہوگا درست تشخیص سے علاج میں غور و فکر کی آسانی مہیا ہو جاتی ہے بلکہ ایک قابل معالج تھوڑی سی توجہ سے مریض کا علاج میں کامیاب ہو جاتا ہے

Comments

  1. Ap ki contact information mill skti hai??

    ReplyDelete
  2. السلام علیکم۔ میں پشاور میں ھوں۔ نومبر 2019 میں میرا شوگر 184 نمودار ھوا۔ کچھ دوائیں دیں لیکن مہنگی ھونے کی وجہ سے چھوڑ دیں۔ اسکے بعد تخم ملنگ استعمال کرتا ھوں آج 11 ماہ کے بعد ٹیسٹ کیا 118 تک نیچے آیا ھے ۔ مسل یہ ھے کہ بیٹھ کر نماز پڑھتا ھوں کمزوری حد درجہ ھے۔ آپ سے گزارش کہ مشورہ دیں کہ میں جسمانی کمزوری کا کیا کروں چار قدم نہیں جا سکتا مسجد نہیں جا سکتا۔ عمر 56 سال ھے بلڈ پریشر بھی ھے لیکن وہ میں نے چیک نہیں کیا۔ والسلام علیکم
    محمد طارق

    ReplyDelete
  3. مہربانی فرما کر اپنا رابطہ نمبر دیں مجھے آپ سے بات کرنے کی اشد ضرورت ہے

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular Posts