بانجھ ککوڑا

بانجھ ککوڑا:
یہ ککوڑے کے قسم کی ایک بیل دار بوٹی ہے۔ جو برسات میں پیدا ہوتی ہے۔ اس کی بیل آس پاس کی جھاڑیوں وغیرہ پر چڑھ جاتی ہے۔ اس کے پتؔے ککڑی کے پتؔوں سے مِلتے جُلتے ہیں۔ اس میں پھل نہیں آتے، اس لیے اس کو بانجھ ککوڑا کہتے ہیں۔ لیکن ککوڑے میں پھل لگتے ہیں، جو دھتورے کے پھلوں سے مِلتے جُلتے مگر اُن سے چھوٹے ہوتے ہیں۔ بانجھ ککوڑے کی جڑ موٹی چیپ دار ہوتی ہے۔ یہ زہردار جانور خصوصاََ سانپ کے زہر کا تریاق ہے۔
علاج و استعمال:
1۔ بانجھ ککوڑا کی جڑ 18 گرام پانی میں پیس چھان کر پلانے سے قیئیں آکر تمام زہر دُور ہو جاتا ہے۔ اگر اس میں 300، 400 مِلی گرام تمباکو پیس کر مِلا دیں تو اس کا اثۤر زیادہ ہو جاتا ہے۔
2۔ کبھی کبھی سانپ کاٹنے کا زخم اچھؔا نہیں ہوتا۔ ایسی حالت میں بانجھ ککوڑے کی جڑ 60 گرام کو گائے کے گھِی 120 گرام میں جلا کر رگڑیں، جب وہ مرہم جیسا ہو جائے تو اس کے زخم پر لگائیں۔ بہت جلد زخم اچھؔا ہو جائے گا۔
3۔ سانپ کے علاوہ بچھّو، نیولا، چوہا، بلّی یا چھپکلی وغیرہ کوئی جانور وغیرہ کاٹ کھائے تو کاٹی ہوئی جگہ پر بانجھ ککوڑے کی جڑ پیس کر لگانے سے آرام ہو جاتا ہے۔ اگر زہر کا اثر تمام بندن پر ہوجائے تو بانجھ ککوڑہ کی جڑ کو اوپر والے طریقہ سے پانی میں پیس چھان کر پِلائیں۔
4۔ پھوڑے پُھنسیوں کے زخم یا کسی دوسری قِسم کے زخموں میں کیڑے پڑ جائیں تو بانجھ ککوڑے کے پتّوں کا رس ٹپکانے سے مر جاتے ہیں اور مزکورہ بالا مرہم لگائیں۔
5۔ بانجھ ککوڑا معمولی کھانسِی کے لیے مفید ہے۔ اس کے پتّوں کا رس نچوڑ کر 250 مِلی لیٹر پانی میں آدھا کِلو چینی مِلا کر شربت کا قوام بنائیں اور 12، 12 گرام یہ شربت دن میں تین بار چاٹیں۔

Comments

Post a Comment

Popular Posts