ککروندہ بوٹی کے فوائد

ککروندہ:
ہندی نام ککروندہ، عربی میں کمافیطوس اور پنجابی میں ککڑچھڈی کہتے ہیں۔ اس کے پتّے کانسی یا تمباکو جیسے لیکن ان سے موٹے اور روئیں دار ہوتے ہیں۔ سونگھنے پر ان سے خاص قِسم کی بدبُو آتی ہے، پھول زرد رنگ کے ہوتے ہیں۔
فوائد و استعمال:
۱۔ ککروندہ بوٹی کے رس پچیس مِلی لیٹر میں رسوت ڈیڑھ گرام رات کو بِھگو رکھیں، صبح چھان کر پیئں، چند روز کے استعمال سے خونِ بواسیر رُک جائے گا۔ اگر بواسیری دست جاری ہوں تو وہ بھی رُک جائیں گے۔
۲۔ ککروندہ کے پتّوں کو کوٹ کر ان کا پانی دو پچیس مِلی لیٹر نکالیں اور آگ پر پکائیں، جب وہ گاڑھا ہو کر رُب سا بن جائے تو اس کے برابر گیرو باریک پیس کر مِلائیں اور جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنائیں۔ ایک یا دو گولیاں صبح و شام تازہ بتازہ پانی سے کھائیں۔ بواسیر خونی کے لیے فائدہ مند ہے۔
۳۔ ککروندہ کے پتّوں کو کوٹ کر ان کا رس نِکال کر آگ پر پکائیں یہاں تک کہ وہ گاڑھا رُب سا ہو جائے۔ اب یہ رُب ساٹھ گرام ہو تو ہینگ تین گرام مِلا کر جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنائیں اور ایک ایک گولی صبح و شام پانی سے کھائیں، بادی بواسیر کے لیے مفید دوا ہے۔
۴۔ یہ بوٹی ہر طرح کے کیڑوں کو مارتی ہے۔ اگر انسان یا کسی حیوان کے زخم میں کیڑے پڑ گئے ہوں تو وہ اس بوٹی کا رس ٹپکانے سے مر جاتے ہیں۔ بچّوں کی معقد میں جو چُرنے پیدا ہو جاتے ہیں وہ بھی اس بوٹی کا رس ٹپکانے سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔

Comments

Popular Posts