کولیسٹرول

ایچ ڈی ایل:
ایچ ڈی ایل کولیسٹرول سے مُراد (High density cholesterol) ہے جو کہ ہمارے دل کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ لیکن جسم میں اس کی مقدار کم ہو جائے تو یہ دل کی بیماریوں کو بڑھانے کا باعث بن جاتا ہے۔ ماہرین مانتے ہیں کہ ایک اعتبار سے ایچ ڈی ایل کولیسٹرول نہایت فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرتا ہے جو دل کی بیماریاں بڑھاتا ہے۔ یہ اسے دوبارد پروسس کے لیے جگر میں بھیجتا ہے۔ کیونکہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کے ذرات جسم میں جذب نہیں ہو پاتے۔ اگر جسم میں ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی مقدار (60mg/dl) سے زیادہ ہو تو یہ جسم کے لیے نہایت مفید ہے، لیکن اس کی مقدار جس میں (40mg/dl) سے کم نہیں ہونی چاہیے۔ یہ اس کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
آپ کے جسم میں کولیسٹرول بڑھنے کی بہت سی وجوحات ہو سکتی ہیں لیکن اس کی سب سے اہم وجہ کھانے پینے میں بے احتیاطی کو مانا جاتا ہے۔ گوشت، انڈے، دودھ اور مچھلی جیسی غذائیں جسم میں کولیسٹرول بنانے کا کام کرتی ہیں۔ اگر ان غذاؤں کا بہت زیادہ مقدار میں یا روزآنہ کی بنیاد پر استعمال کیا جائے تو ان کی وجہ سے کولیسٹرول لیول حد سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ ہائی کولیسٹرول کے مریض گھر بیٹھے کچھ خاص احتیاطی تدابیر کو اپنا کر نہ صرف کولیسٹرول کے لیول میں کمی کر سکتے ہیں بلکہ اس مرض سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارہ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
ایل ڈی ایل:
کولیسٹرول کی دوسری قسم ایل ڈی ایل یعنی (Low density cholesterol) کی ہے جو جسم میں چربی بنانے کا کام کرتا ہے۔ یہ خون میں حل نہیں ہو پاتا اور اسی وجہ سے پروٹین کے لیے کیرئر کا کام کرتی ہے، ان کی ضرورت ہوتی ہے تو یہ پروٹین انہیں وہاں تک پہنچا دیتی ہیں۔ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو بُرے کولیسٹرول کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ تاہم یہ بُرے اپنے کیمکل میک اپ کی وجہ سے ہوتے ہیں کیونکہ یہ شریانوں کو تنگ کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے خون کی روانی میں کمی آجاتی ہے۔ خون کے سفید خلیے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کے ذرّات کو جذب کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور انہیں ٹوکسک فارم میں بدل دیتے ہیں۔ اگر اس کولیسڑول کی مقدار جسم میں بڑھ جائے تو اس سے دل کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ ہارٹ اٹیک ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ کونکہ جسم میں اس کی زیادتی کی وجہ سے دل سے جُڑی شریانوں میں کولیسٹرول کے ساتھ ساتھ پلاک نامی سخت مادہ جم جاتا ہے، جس سے شریانوں کی دیواریں موٹی، سخت اور تنگ ہو کر دورانِ خون میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہیں۔ اگر جسم میں ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی مقدار اور ایل ڈی ایل کی مقدار زیادہ ہو جائے تو آپ ہائی کولیسٹرول لیول کا شکار ہو کر بلڈ پریشر اور موٹاپے کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔ جسم میں ایل ڈی ایل کی مناسب مقدار (100mg/dl) ہوتی ہے، اس سے زیادہ کی مقدار جسم کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
صحیح غذاء کا استعمال:
کولیسٹرول کے مریض اپنی غذاء میں گوشت، انڈے، دودھ اور مچھلی کا استعمال کم کر دیں۔
 خوراک میں فائبر کی حامل سبزیوں اور پھلوں کو زیادہ سے زیادہ شامل کریں۔
 جامن اور فالسے جیسے پھلوں کو زیادہ کھائیں، یہ پھل آپ کے جسم سے کولیسٹرول کو کم کرنے کے ساتھ آپ کو دل کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
 کھانے کو تیل اور گھی میں پکانے کے بجائے زیتون کے تیل میں پکائیں۔ زیتون کے تیل میں افادیت ہے کہ یہ کھانے کو آئلی نہیں کرتا۔
 اپنی روز مرہ کی غذاء میں اخروٹ اور بادام جیسے خشک میوہ جات کو ضرور شامل کریں۔
 کولیسٹرول کی کمی کے لیے لہسن کے ایک دو جوئے کو پانی کے ساتھ روزآنہ کھائیں۔
 انگور اور انار کے جوس کو روزآنہ پینے سے کولیسٹرول کے لیول میں کمی آجاتی ہے۔
 دو چمچ اسپغول روزآنہ لیں، اس سے ایک تو آپ کا معدہ ٹھیک رہے گا دوسرا کولیسٹرول لیول بھی کم ہو جائے گا۔
 مندرجہ بالا تدابیر کے ساتھ ساتھ بھر پور پانی بھی پیئں۔ پانی آپ کے وزن اور کولیسٹرول کو گھٹانے میں بہت زیادہ اہم کردار ادا کرتا ہے۔

Comments

Popular Posts