کسوندی کے فوائد

کسوندی:
کسوندی کو کسونجی بھی کہتے ہیں۔ پنجابی میں تلوار پھلی اور انگریزی میں نیگرو کافی کہتے ہیں۔ یہ بوٹی برسات میں پیدا ہوتی ہے، اس کا پودا ایک ڈیڑھ گز تک اونچا ہوتا ہے، اس کے پتّے مہندی یا سنا کے پتّوں سے مِلتے جُلتے ہیں، لیکن کچھ بڑے ہوتے ہیں۔ پھول پیلے رنگ کے آتے ہیں، پھلیاں دو تین انچ لمبی چپٹی اور تلوار جیسی مُڑی ہوتی ہیں۔ اس لیے بعض علاقوں میں اس کو تلوار پھلی کہتے ہیں۔ خشک ہونے پر اس کے اندر سے میتھی جیسے بیج نِکلتے ہیں۔
جس کسوندی کی شاخیں کالی ذرا نیلی ہوتی ہیں، اس کو کالی کسوندی کہتے ہیں اور اس کو زیادہ اثر والی سمجھا جاتا ہے۔
فوائد و استعمال:
۱۔ کسوندی بوٹی سانپ کا تریاق اُتار ہے۔ اس کی جڑ پانچ چھ گرام لے کر پانچ کالی مِرچوں کے ساتھ پانی میں پیس چھان کر دو تین بار پلانے سے سانپ کا زہر اُتر جاتا ہے۔
۲۔ ورم جِگر کے بڑھنے اور جلندر میں اس بوٹی کا استعمال بڑا مفید ہے۔ اس کے پتّے بارہ گرام لے کو سات کالی مِرچوں کے ساتھ پانی میں پیس چھان کر چند روز پلاتے رہنے سے ان شکایتوں میں بہت فائدہ پہنچتا ہے۔
۳۔ کسوندی بُوٹی کی تازہ جڑ پانی میں پیس کر داد پر لیپ لگائیں، چند روز کے استعمال سے داد اچھّا ہو جاتا ہے۔

Comments

Popular Posts