سہدیوی

سہدیوی:

سہدیوی ایک بوٹی ہے۔ گرمی اور برسات کے موسم میں جوار، مکئی اور گنے کے کھیتوں میں خود پیدا ہوتی ہے۔ جاڑوں میں جب سردی خوب پڑتی ہے تو جل کر ختم ہوجاتی ہے۔

اس کا پودا آدھ گز تک اونچا ہوتا ہے، پتّے تُلسّی کے پتّوں سے مِلتے جُلتے، لیکن رُوئیں دار ہوتے ہیں، پُھول بینگنی (اُودے) رنگ کے ہوتے ہیں۔ اس کا مزہ کسی قدر کڑوا ہوتا ہے اور سوںگھنے پر خاص قِسم کی بُو آتی ہے۔

فوائد و استعمال:

۱۔ سہدیوی بوٹی خون کو صاف کرتی ہے۔ صفراوی اور خونی بُخاروں کو دُور کرتی ہے۔ اس فائدے کے لیے اس کو پانی میں پیس چھان کر پِلاتے ہیں اور پانی میں جوش دے کر بھی دیتے ہیں، پسینہ آکر بُخار اُتر جاتا ہے۔

۲۔ سہدیوی خون تھوکنے کے لیے بھی مفید ہے۔ جلق اور سینہ سے خون آتا ہو یا کسی دوسرے عضو سے خون جاری ہو تی اس کو پیس چھان کر پِلانے سے بند ہو جاتا ہے، جس سے خون آنا بند ہو جاتا ہے۔

۳۔ پیشاب جل کر آتا ہو تو سہدیوی کو پیس چھان کر پلانے سے جلن دُور ہو جاتی ہے، پُرانا بُخار بھی اس کے استعمال سے دُور ہو جاتا ہے۔ سہدیوی کی جڑ ۱۲ گرام، سونٹھ ۳ گرام کے ساتھ پانی میں جوش دے کر پییں۔

Comments

Popular Posts