بچوں کیلئے جنم گٹی

قبض:
عام طور پر رواج کے مطابق عورتیں بچّہ کے قبض کو دُور کرنے کے لیے اس کے پیدا ہونے کے بعد ہی کچھ دوائیں کئی دن تک پلاتی رہتی ہیں اور وہ اس کا نام گُھٹّی رکھتی ہیں۔ اس گُھٹّی میں کچھ دست آور دوائیں بھی ہوتی ہیں، جن کے برابر پلاتے رہنے سے بچّہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ٹھیک بات یہ ہے کہ بِلا ضرورت ایسی چیزوں کا استعمال ہرگز مُناسب نہیں ہے۔ پیدائش کے کچھ دیر بعد بچّہ کو خود بخود پتلا کالے رنگ کا پاخانہ آ جایا کرتا ہے اور چار پانچ روز تک اسی طرح کا پاخانہ آتا رہتا ہے، جو بعد میں رزد رنگ کا ہو جاتا ہے، لیکن اگر بچّہ کو قبض ہو جائے اور پاخانہ نہ آئے تو تین چار گرام ارنڈی کے تیل میں دو گرام شہد مِلا کر بچّہ کو چٹائیں۔ یہ سب سے بہتر گُھٹّی ہے۔ اس سے بِلا کسی تکلیف کے پاخانہ ہو کر آنتیں صاف ہو جاتی ہیں، بلکہ جب کبھی بچّہ کو قبض ہو یہی ارنڈی کا تیل دیں۔ البتّہ عمر کے مطابق اُس کی مقدار بڑھاتے رہیں، مثلاً ایک سال تک کے بچّہ کو یہ تیل چھے گرام دیں، لیکن اگر گُھٹّی دینا ہی منظور ہر تو یہ گُھٹّی مناسب ہے، اس کو جنم گُھٹّی کہتے ہیں۔
نسخہ جنم گُھٹّی:
بادیان ایک گرام، نیم کے پتّے چار عدد، منقّا ایک دانہ، باوبڑنگ، چاکسو، نرکچور، شاہترہ، گُلِ سُرخ، سنامکّی ہر ایک ایک گرام، عناب ایک دانہ، مغز املتاس چھے گرام، گُلقند تین گرام سب کو آدھا کپ پانی میں جوش دے کر چھان لیں اور بچّہ کو بتّی کے ذریعہ چٹائیں۔
گُھٹّی کا دوسرا نسخہ:
یہ نسخہ بھی بچّہ کی قبض دُور کرنے کے لیے بہ طور گُھٹّی استعمال کرایا جاتا ہے۔ سونف، گُلِ سُرخ، سنامکی ہر ایک ایک گرام، مویز منقّا تین دانے، گُلقند چھ گرام سب کو پانی میں پکا کر چھان لیں اور بتّی کے ذریعہ بچّہ کو پلائیں۔
اگر بچّہ کو فوراً دست لانا چاہیں تو سن لائٹ صابن کا ایک ٹکڑا لے کر اُس کو تراش کر چُھوارے کی گُٹھلی کے برابر بنائیں اور گھی یا تیل سے چکنا کر کے بچّہ کی پاخانہ کی جگہ میں رکھیں یا اگر مل سکے تو گلیسرین کا شافہ استعمال کریں، بہت جلد قبض دُور ہو جائے گی۔

Comments

Popular Posts